چینی سائنس دان کورونا وائرس ’ذمہ دار‘ کو ڈھونڈنے میں کامیاب
WEB NEWS
پینگولین میں کورونا وائرس جیسے جینوم پائے گئے ہیں. چینیئ
بیجنگ; چینی سائنس دانوں نے دعویٰ کیا ہے کہ پُراسرار کورونا وائرس کے وبا کی طرح پھیلنے کی وجہ ایک ممالیہ جانور "پینگولین" ہے
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق پُراسرار وائرس سے متعلق تحقیق میں مصروف چینی سائنس دان پُراسرار وائرس کے پھیلنے کی وجہ تک پہنچنے میں کامیاب ہوگئے یہ ایک ممالیہ جانور"پینگولین" ہ۔
چینی سائنس دانوں کو قوی یقین ہے کہ کورونا وائرس کی ابتدا اسی جانور سے ہوئی ہے جس سے اب تک صرف چین میں 530 افراد ہلاک ہوئے ہیں اور 28 ہزار سے زائد مریض متاثر ہیں جب کہ چین کے علاوہ دو درجن سے زائد دیگر ممالک میں بھی اس وائرس سے 300 سے زائد ہلاکتیں ہوئی ہیں۔
جنوبی چین کی ایگری کلچرل یونیورسٹی کے تحقیق کاروں نے ایک ہزار سے زائد نمونوں کا معائنہ کیا جن سے حاصل ہونے والے جینوم ممالیہ جانور پینگولین میں 75 فیصد تک پایا گیا ہے جس کی بنیاد پر یہ کہاجا سکتا ہے کہ کورونا وائرس کی ابتدا پینگولین سے ہی ہوئ۔
قبل ازیں یہ خیال کیا جارہا تھا کہ کورونا وائرس چمگادڑ سے انسانوں میں پھیلے تاہم تحقیق کاروں کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس کی ابتدا پینگولین سے ہی ہوئی ہے، البتہ یہ ممکن ہے کہ پینگولین سے وائرس چمگادڑ میں منتقل ہوا ہو اور پھر چمگادڑ سے انسانوں تک پہنچا ہو۔
سائنس دان ہلاکت خیز کورونا وائرس تک تو پہنچ گئے ۔
0 Comments
Thanks for visiting